سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(108) وضو کرکے اعضاء خشک کرنا

  • 17715
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 912

سوال

(108) وضو کرکے اعضاء خشک کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

وضو کر کے اعضا کو خشک کرنے کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

وضو کے بعد اعضا کو خشک کر لینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ کیونکہ ان امور میں اصل عدم منع ہے۔ یعنی عبادات کے علاوہ عام معاملات بیع و شراء اور دیگر کام کاج بالعموم حلال اور جائز ہوتے ہیں الا یہ کہ کسی سے منع کی دلیل آئی ہو۔ اگر کوئی یہ کہے کہ آپ سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی گئی حدیث کے بارے میں کیا کہیں گے جس میں ہے کہ ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے غسل کیا اور میں (میمونہ رضی اللہ عنہا) آپ کے پاس ایک رومال لے آئی، مگر آپ نے وہ واپس کر دیا اور اپنے ہاتھوں سے پانی جھاڑنے لگے۔‘‘ (صحیح بخاری، کتاب الغسل، باب نفض الیدین من الغسل عن الجنابۃ، حدیث: 272 و صحیح مسلم، کتاب الحیض، باب صفۃ غسل الجنابۃ، حدیث: 317۔)

تو اس کا جواب یہ ہے کہ یہ ایک خاص واقعہ آپ کا فعل ہے، جس میں کئی احتمالات ہو سکتے ہیں۔ ممکن ہے وہ رومال اس قابل نہ ہو، میلا ہو، یا آپ اسے گیلا نہ کرنا چاہتے ہوں وغیرہ ۔۔ بہرحال سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا کا رومال پیش کرنا دلیل بنایا جا سکتا ہے کہ آپ شاید اپنے اعضاء خشک کر لیا کرتے تھے، ورنہ وہ پیش ہی نہ کرتیں۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 155

محدث فتویٰ

تبصرے