سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(106) عورت کا مسح کرنا

  • 17713
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 727

سوال

(106) عورت کا مسح کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

عورت کے لیے اپنے بالوں کے جوڑے پر مسح کرنے کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہاں، عورت کے لیے بھی یہی ہے کہ وہ اپنے سر پر مسح کرے، خواہ اس نے بالوں کا جوڑا بنایا ہو یا ویسے ہی لٹکے ہوئے ہوں۔ مگر یہ قطعا مناسب نہیں ہے کہ وہ ان کا جوڑا بنا کر عین چوٹی کے اوپر رہنے دے۔ کیونکہ مجھے اندیشہ ہے کہ یہ صورت کہیں اس وعید میں نہ آ جاتی ہو جو اس حدیث میں آئی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

وَنِسَاءٌ كَاسِيَاتٌ عَارِيَاتٌ رُءُوسُهُنَّ كَأَسْنِمَةِ الْبُخْتِ الْمَائِلَةِ ، لَا يَدْخُلْنَ الْجَنَّةَ وَلَا يَجِدْنَ رِيحَهَا ، وَإِنَّ رِيحَهَا لَيُوجَدُ مِنْ مَسِيرَةِ كَذَا وَكَذَا.

’’اور عورتیں ہوں گی (بظاہر) لباس پہنے ہوئے مگر ننگی ہوں گی، ان کے سر بختی اونٹوں کے کوہانوں کی طرح جھکے ہوئے ہوں گے، وہ جنت میں داخل نہیں ہوں گی اور نہ اس کی خوشبو پا سکیں گی حالانکہ اس کی خوشبو تو اتنی اتنی مسافت سے محسوس ہوتی ہو گی۔‘‘[1]


[1] عاریات کے بعد ’’ مميلات مائلات‘‘ کے الفاظ بھی ہیں اور بعض روایات میں " مائلات مميلات " کے۔ صحیح مسلم، کتاب اللباس والزینۃ، باب النساء الکاسیات العریات المائلات الممیلات، حدیث: 2128۔ مسند احمد بن حنبل: 355/2 حدیث: 8650۔ مسند ابی ھریرۃ رضی اللہ عنہ۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 154

محدث فتویٰ

تبصرے