سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(54) میاں بیوی میں الفت ڈالنے کی غرض سے جادو کروانا

  • 17661
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 951

سوال

(54) میاں بیوی میں الفت ڈالنے کی غرض سے جادو کروانا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک میاں بیوی میں ناچاقی رہتی ہے ان میں الفت پیدا کرنے کے لیے جادو کرنا کرانا کیسا ہے۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ کام بالکل ناجائز اور سراسر حرام ہے۔ اسے عربی زبان میں عطف اور ناچاقی پیدا کرنے کو صرف کہتے ہیں۔ یہ حرام عمل ہے کیونکہ جادو کی بعض صورتیں کفر اور شرک تک پہنچتی ہیں۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:

﴿وَما يُعَلِّمانِ مِن أَحَدٍ حَتّىٰ يَقولا إِنَّما نَحنُ فِتنَةٌ فَلا تَكفُر فَيَتَعَلَّمونَ مِنهُما ما يُفَرِّقونَ بِهِ بَينَ المَرءِ وَزَوجِهِ وَما هُم بِضارّينَ بِهِ مِن أَحَدٍ إِلّا بِإِذنِ اللَّهِ وَيَتَعَلَّمونَ ما يَضُرُّهُم وَلا يَنفَعُهُم وَلَقَد عَلِموا لَمَنِ اشتَرىٰهُ ما لَهُ فِى الءاخِرَةِ مِن خَلـٰقٍ وَلَبِئسَ ما شَرَوا بِهِ أَنفُسَهُم لَو كانوا يَعلَمونَ ﴿١٠٢﴾... سورة البقرة

’’اور وہ (ہاروت و ماروت) کسی شخص کو اس وقت تک نہیں سکھاتے تھے جب تک کہ نہ کہہ دیں کہ ہم تو ایک آزمائش ہیں تو کفر نہ کر، پھر لوگ ان سے وہ سیکھتے جس سے خاوند بیوی میں جدائی ڈال دیں، اور حقیقت یہ ہے کہ وہ بغیر اللہ تعالیٰ کی مرضی کے کسی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتے، یہ لوگ وہ سیکھتے ہیں جو انہیں نقصان پہنچائے اور نفع نہ پہنچا سکے، اور وہ بالقین جانتے ہیں کہ اس کے لینے والے کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں۔‘‘

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 108

محدث فتویٰ

تبصرے