سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(43) غیر اللہ کے نام کا ذبیحہ

  • 17650
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1998

سوال

(43) غیر اللہ کے نام کا ذبیحہ

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

غیراللہ کے نام پر ذبح کرنا کیسا ہے؟ کیا ایسا گوشت کھایا جا سکتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

غیراللہ کے نام پر ذبح کرنا شرک اکبر ہے، کیونکہ ذبح (اور قربانی) کرنا ایک عبادت ہے۔ قرآن مجید میں ہے:

﴿فَصَلِّ لِرَبِّكَ وَانحَر ﴿٢﴾... سورةالكوثر

’’اپنے رب کے لیے نماز پڑھیے اور قربانی کیجیے۔‘‘

اور فرمایا:

﴿قُل إِنَّ صَلاتى وَنُسُكى وَمَحياىَ وَمَماتى لِلَّهِ رَبِّ العـٰلَمينَ ﴿١٦٢ لا شَريكَ لَهُ وَبِذ‌ٰلِكَ أُمِرتُ وَأَنا۠ أَوَّلُ المُسلِمينَ ﴿١٦٣﴾... سورةالاعراف

’’کہیے کہ میری نماز، میری قربانی، میرا جینا اور میرا مرنا اللہ ہی کے لیے ہے جو پالنے والا ہے تمام جہانوں کا۔ اس کا کوئی ساجھی نہیں، اور مجھے اسی بات کا حکم دیا گیا ہے اور میں سب سے پہلے قبول کرنے والا ہوں۔‘‘

الغرض جو شخص غیراللہ کے لیے ذبح کرے وہ مشرک ہو جاتا ہے، اور شرک بھی ایسا جو انسان کو ملت اسلام سے نکال دیتا ہے۔ یہ ذبح کسی فرشتے کے نام سے ہو یا کسی رسول یا نبی کے نام سے یا کسی خلیفہ، ولی یا عالم کے نام سے۔ یہ عمل اللہ کے ساتھ شریک بنانا ہے جس سے انسان ملت اسلام سے خارج ہو جاتا ہے۔ تو ہر انسان کو چاہئے کہ اپنے بارے میں اللہ سے ڈرتا رہے اور کسی طرح کے شرک میں مبتلا نہ ہو، جس کے بارے میں اللہ نے فرمایا ہے:

﴿ إِنَّهُ مَن يُشرِك بِاللَّهِ فَقَد حَرَّمَ اللَّهُ عَلَيهِ الجَنَّةَ وَمَأوىٰهُ النّارُ وَما لِلظّـٰلِمينَ مِن أَنصارٍ ﴿٧٢﴾... سورةالمائدة

’’بلاشبہ جو اللہ کے ساتھ شرک کرے گا اللہ نے اس پر جنت کو حرام کر دیا ہے اور اس کا ٹھکانہ جہنم ہو گا اور ظالموں (مشرکوں) کا کوئی مددگار نہیں۔‘‘

اور غیراللہ کے نام پر ذبح کیے گئے جانوروں کا گوشت کھانا بھی حرام ہے، کیونکہ ان پر غیراللہ کا نام لیا گیا ہوتا ہے یا جو تھانوں اور آستانون پر ذبح کیے گئے ہوتے ہیں جیسے کہ سورۃ المائدہ میں اس کا ذکر ہے۔ فرمایا:

﴿حُرِّمَت عَلَيكُمُ المَيتَةُ وَالدَّمُ وَلَحمُ الخِنزيرِ وَما أُهِلَّ لِغَيرِ اللَّهِ بِهِ وَالمُنخَنِقَةُ وَالمَوقوذَةُ وَالمُتَرَدِّيَةُ وَالنَّطيحَةُ وَما أَكَلَ السَّبُعُ إِلّا ما ذَكَّيتُم وَما ذُبِحَ عَلَى النُّصُبِ ... ﴿٣﴾... سورةالمائدة

’’حرام کیا گیا ہے تم پر مردار اور خون اور خنزیر کا گوشت اور جو اللہ کے سوا دوسرے کے نام پر مشہور کیا گیا ہو اور جو گلا گھٹنے سے مرا ہو اور جو کسی چوٹ سے مرا ہو اور جو اونچی جگہ سے گر کر مرا ہو اور جو کسی ٹکر سے مرا ہو اور جسے درندوں نے پھاڑ کھایا ہو لیکن جسے تم ذبح کر لو (تو حرام نہیں) اور جو آستانوں پر ذبح کیا گیا ہو۔‘‘

تو یہ سب ذبیحے جو غیراللہ کے نام پر ذبح کیے جاتے ہیں حرام ہیں، ان کا کھانا حلال نہیں ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 91

محدث فتویٰ

تبصرے