السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
دجال کا فتنہ کس طرح کا ہو گا؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ اللہ عزوجل کی حکمت ہے کہ دجال کو کچھ ایسی خصوصیات اور علامتیں دی جائیں گی کہ ان میں لوگوں کے لیے بہت بڑا فتنہ ہو گا۔ وہ ایک قوم کے پاس آئے گا۔ وہ انہیں اپنی طرف بلائے گا تو وہ اس کے پیرو ہو جائیں گے، اس طرح ان کی زمینیں خوب سرسبز اور شاداب ہو جائیں گی، جانور خوب اور اونچے لمبے اور موٹے تازے ہو جائیں گے، ان کے تھن دودھ سے خوب بھرے ہوئے ہوں گے۔ الغرض! ان کی معیشت بہت بہترین ہو جائے گی کیونکہ وہ اس کے پیرو ہوئے ہوں گے۔ اور پھر دجال ایک دوسری قوم کے پاس آئے گا، انہیں اپنی دعوت دے گا تو وہ اسے جھٹک دیں گے اور اس کی پیروی نہیں کریں گے، چنانچہ وہ اس طرح ہو جائیں گے جیسے کسی دلدل میں رہ رہے ہوں اور ان کے پاس ان کے جانور بھی نہیں رہیں گے اور یہ بڑی سخت آزمائش ہو گی، خاص طور پر دیہاتیوں اور بدویوں کے لیے۔ وہ دجال کسی بے آباد اجاڑ جگہ سے گزرے گا اور اسے کہے گا کہ ’’اپنے خزانے نکال دے، تو وہ اپنے خزانے نکال باہر کرے گی۔ یہ خزانے سونے چاندی کے ایسے نکلیں گے جیسے کہ شہد کی مکھیوں کے جھنڈ ہوں اور اس میں بظاہر کوئی آلات نہیں ہوں گے اور یہ سب اللہ کی طرف سے مخلوق کی آزمائش ہو گی اور دجال کا یہ داؤ ان اہل دنیا پر چلے گا جن کا مقصد صرف اور صرف دنیا اور اس کی زیب و زینت ہے۔ دجال کے فتنوں میں سے ایک فتنہ یہ بھی ہے کہ اس کے پاس بظاہر دیکھنے میں جنت اور دوزخ بھی ہو گی۔ لیکن حقیقت میں اس کی جنت دوزخ اور دوزخ جنت ہو گی۔ جو اس کی پیروی کرے گا وہ اسے لوگوں کے دیکھنے میں بظاہر اپنی جنت میں داخل کرے گا لیکن وہ حقیقت میں بھسم کر ڈالنے والی آگ ہو گی۔ اور جو اس کی نافرمانی کرے گا دجال اسے لوگوں کے دیکھنے میں بظاہر اپنی دوزخ میں ڈالے گا، لیکن حقیقت میں وہ جنت ہو گی اور اس میں ٹھنڈا میٹھا پانی ہو گا۔ الغرض! معاملہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے توفیق اور ثابت قدمی کا ہے، اگر اللہ نے کسی کو محفوظ اور ثابت قدم نہ رکھا تو وہ پھسل جائے گا اور ہلاک ہو جائے گا۔ تو ضرورت اس بات کی ہے کہ اللہ بندے کو اپنے دین پر صحیح طور پر قائم اور پختہ رکھے۔
دجال کے فتنوں میں سے ایک فتنہ یہ بھی ہے کہ ایک بھرپور نوجوان اس کی طرف آئے گا اور اس س کہے گا کہ تو وہی دجال ہے جس کے بارے میں ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے ہی بتا دیا ہوا ہے، دجال اسے اپنی دعوت پیش کرے گا مگر وہ جوان اس کا انکار کرے گا، تو وہ اس پر اپنا وار کرے گا اسے پہلے زخمی اور پھر قتل کر دے گا، حتیٰ کہ اس کے دو ٹکڑے کر کے دور دور پھنیک دے گا اور ان ٹکڑوں کے درمیان چلے گا تاکہ دکھائے کہ اس نے اس کو قتل کر دیا ہے۔ پھر وہ اس مقتول کو بلائے گا تو وہ اٹھ کھڑا ہو گا اور اس کا چہرہ لہلہا رہا ہو گا اور اس سے کہے گا کہ تو وہی دجال ہے جس کا ہمیں ہمارے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بتا دیا ہوا ہے۔ تو دجال اسے قتل کرنا چاہے گا مگر نہیں کر سکے گا بلکہ اس کے قتل سے عاجز رہے گا۔ اور پھر اس کے بعد وہ کسی اور پر اس طرح سے مسلط نہیں ہو سکے گا۔ اور یہ آدمی اللہ کے ہاں سب سے بڑھ کر شہید ہو گا کیونکہ یہ اس مقام اور موقع پر ایسی ثابت قدمی دکھائے گا جس کا ہم اب تصور تک نہیں کر سکتے ہیں وہ برسر عوام اس کو متنبہ کرے گا کہ تو وہی دجال ہے جس کا ہمیں ہمارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے ہی بتا دیا ہوا ہے۔ الغرض! یہ دجال ہے اور یہی اس کی دعوت ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب