السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جس مسئلہ کے منع کی دلیل موجود نہ ہووہ جائز کہا جاتا ہے اس کے جواز کی کیا دلیل ہے ؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ کوئی قاعدہ کلیہ نہیں ہے معاملات میں اصل اباحت ہے ،تاوقتیکہ وہ معاملہ نصا یا استنبا طا ممنوع نہ ہو،اس کے اختیار کرنے میں مضائقہ نہیں۔ارشاد ہے (ما سکت عنه نهو عفو) عبادات میں سند کا ہونا ضروری ہے ،عام ازیں کہ وہ سند کلی ہو یا جزئی عام ہو یا خاص۔یہ ایک اصولی مسئلہ ہے ۔اصول کی کتابوں کی طرف مراجعت کرکے بسط اور تفصیل معلوم کیجئے ۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب