سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(269) باعتبار شرع کے ایسی قوم جو خیرات لینے کی مستحق ہو؟

  • 17595
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 750

سوال

(269) باعتبار شرع کے ایسی قوم جو خیرات لینے کی مستحق ہو؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

باعتبار شرع شریف کوئی ایسی قوم ہے جو من حیث القوم خیرات لینے کی مستحق ہو؟اگر نہیں ہے تو ایسا عقیدہ کیسا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

کوئی قوم یا برداری یا ذات ،مخصوص قوم اورخاص برادری اور ذات ہونے کی حیثیت سے شرعا خیرات کی مصرف اور مستحق نہیں ہے۔شریعت نے صدقات و خیرات کو مسلمانوں کی کسی قوم  اور ذات و برادری کے ساتھ مخصوص نہیں کیا ہے۔قرآن کریم نے قبائل و شعوب کی تقسیم محض تعارف  اور توادد کے لئے رکھی ہے۔ہندوستانی مسلمانوں کی مروجہ قومیں ،ذاتیں اور برادریاں(جن کی بنا نسب پر ہو یا پیشہ پر یا کسی اور چیز پر) ہندووں کے ساتھ ملنے جلنے اور رہنے سہنے  کا اثر اور ثمرہ ہیں۔یہ تقسیم  اسلامی تعلیم کے منافی ہے۔اسلام میں ذات پات کی تقسیم کا کوئی نام و نشان نہیں ملتا۔پس کوئی قوم ایسی نہیں ہے جو من حیث القوم خیرات لینے کی مستحق ہو۔ایسی حالت میں یہ عقیدہ رکھنا اسلامی تعلیم کے خلاف ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ شیخ الحدیث مبارکپوری

جلد نمبر 2۔کتاب  جامع الاشتات والمتفرقات

صفحہ نمبر 507

محدث فتویٰ

تبصرے