سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(107) جس کمرے میں قرآنی آیات وغیرہ ہوں تو اس میں بیوی سے ہمبستری کرنا

  • 17433
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1737

سوال

(107) جس کمرے میں قرآنی آیات وغیرہ ہوں تو اس میں بیوی سے ہمبستری کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر کسی کےخواب کےکمرہ میں قرٖآن پاک رکھا ہو اور وہ کمرہ قرآنی آیات کےفریموں طغروں اورمکہ معظمہ مدینہ منورہ اورلفظ اللہ رسول  کےنقشوں  سےسجا ہوتواس کمرہ میں اپنی بیوی سےہم بستر ہونا شرعا جائز ہے یانہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ایسےکمرہ میں بیوی سےہمبستری ہوناشرعا جائز ہےبشرط اس کےآداب جماع(ارادہ جماع کےوقت بسم اللہ کہہ لیا جائے)۔

(1)لوأن أحدكم حين ياتى اهله قال:بسم الله الهم جنبنا الشيطان وجنب الشيطان مارزقنا الحدیث دونوں مادرزادبرہنہ نہ ہوجائیں۔

(2)أذأتى احدكم اهله فليستتر ولايتجردتجرد العيرين

(3) كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذادخل الخلا غلطي راسه واذا اتى اهله غلطى راسه وغیرہ وغیرہ کاپورا خیال رکھا جائے ۔کیوں کہ طلب اولاد غض بصر حفظ فرج عن الزنا طلب عفت کی نیت سے ہم بستر ہوناباعث اجروثواب ہے۔آنحضرت ﷺفرماتے ہیں، وَفِي بُضْعِ أَحَدِكُمْ صَدَقَةٌ، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللهِ، أَيَأتِي أَحَدُنَا شَهْوَتَهُ وَيَكُونُ لَهُ فِيهَا أَجْرٌ؟ قَالَ: «أَرَأَيْتُمْ لَوْ وَضَعَهَا فِي حَرَامٍ أَكَانَ عَلَيْهِ فِيهَا وِزْرٌ؟ فَكَذَلِكَ إِذَا وَضَعَهَا فِي الْحَلَالِ كَانَ لَهُ أَجْرٌ»(مسلم)

قال المحدث الدهلوى:ادخال فى اشارة الى ان ذاته ليست صدقة بل ماضمنه من التحصين واداء حق الزوجه وطلب الولد الصالح انتهى:لیکن بہتر اوراولی یہ ہےکہ ادباواحتراما واجلالا اکلام اللہ ایسے کمرہ میں ہم بستر نہ ہو۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ شیخ الحدیث مبارکپوری

جلد نمبر 2۔کتاب النکاح

صفحہ نمبر 239

محدث فتویٰ

تبصرے