سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(288) مسلم اور ہندو کی میت میں تفریق

  • 17310
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 775

سوال

(288) مسلم اور ہندو کی میت میں تفریق

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

سیلاب میں ایک مردہ عورت کی نعش بہتی ہوئی آئی جس کےہندویامسلمان ہونے کی کوئی علامت نہیں تھی ۔ہندوکہتےہیں کہ یہ ہمارا مردہ  ہے ، اورمسلمان کہتےہیں کہ ہمارا ہے ۔اس کی شناخت کیوں کرہوگی اورااس  نعش کوہندولیں یامسلمان ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس عورت کی نعش میں کوئی ظاہری علامت اورقرینہ (از جہت لباس وزیورات وتباہ شدہ دیہائے سیلاب زدہ ) مسلمان ہونے کانہیں پایا جاتا  تواس کےپیچھے پڑنا فضول ہے۔محض شبہ اور احتمال کی بناپر اس کومسلمان سمجھنے کےآپ مکلّف نہیں ہیں ۔پس ایسی حالت میں اگر آپ اس پر نماز جنازہ نہ ادا کریں اورنہ اس کومسلمانوں کےقبرستان میں دفن کریں توشرعی مواخذہ نہیں ہوگا ۔’ومن لايدرى أنه مسلم ، أو كافر ، فإن كان عليه سيماء المسلمين،أو فى بقاع دارالإسلام يغسل، والإفلا،،(عالمگیری 1؍ 127)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ شیخ الحدیث مبارکپوری

جلد نمبر 1۔کتاب الجنائز

صفحہ نمبر 451

محدث فتویٰ

تبصرے