سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(281) نمازِ جنازہ میں ہر تکبیر پر رفع الیدین کرنا چاہیے ؟

  • 17303
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 864

سوال

(281) نمازِ جنازہ میں ہر تکبیر پر رفع الیدین کرنا چاہیے ؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

تکبرات نمازجنازہ میں ہرتکبیر پررفع یدین کرناچاہیے یاصرف اول تکبیر پر؟جوبچہ مردہ پیدا ہوا اس پرنماز جنازہ پڑھنی چاہیے یابغیر نماز جنازہ پڑھےدفن کردینا چاہیے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جنازہ کی ہرتکبیر پررفع یدین کرناجائز ہے۔ دار قطنی میں مرفوعا مروی ہے:’عن ابن عمرأن النبى صلى الله عليه وسلم كان إذا صلى الجنازة رفع يديه فى كل تكبيرة ، ، الخ قيل:إنه موقوف على ابن عمروليس بمرفوع، يعنى أن الصواب وقفه عليه ، قال ابن قدامة فى المغنى 3/ 417 بعد ذكرالحديث المرفوع  عن ابن عمر مالفظه :’’ وعن ابن عمروأنس أنهما كانا يفعلان ذلك ، ولأنها تكبيرة حال الإستقراء أشبهت الأولى ،،انتهى.

جو بچہ ماں کےپیٹ سےمردہ نکلےاس کوبغیر جنازہ کی نماز کےدفن کردیناچاہیے ارشاد ہے:’’ الطفل لا يصلى عليه ولايرث ولايورث حتى يستهل ،،(الترمذى ولنسائى وابن ماجه عن  جابر مرفوفا،وقيل : الراجح وقفه ، قلت : إلا أنه فى حكم المرفوع : لأنه لامسرح فيه للأجتهاد ) ایسا بچہ غایت احترام کےساتھ مسلمانوں کےقبرستان میں دفن کرنا چاہیے۔چمارن وغیرہ کےہاتھ کسی گڑھے وغیرہ میں پھینکوانا نہیں چاہیے ۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ شیخ الحدیث مبارکپوری

جلد نمبر 1۔کتاب الجنائز

صفحہ نمبر 435

محدث فتویٰ

تبصرے