سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(208)شراب پی کر نماز پڑھنا اگرچہ نشہ نہ بھی آئے ؟

  • 17230
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 1763

سوال

(208)شراب پی کر نماز پڑھنا اگرچہ نشہ نہ بھی آئے ؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 ایک شخص کوشراب پینے سےنشہ نہیں آیا یعنی :پینے کےبعد وہ بالکل ہوش میں ہےاس حالت میں اس کونماز پڑھنی چاہیے یا  نہیں ؟ حاجی  محمد میاں ازقلابہ 


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

وہ آدمی جس کوشراب پینے سےنشہ نہیں آیا اور اس کی عقل قائم اورصحیح ہےاسے خوب اچھی طرح منہ صاف کرکےنما ز پڑھنی چاہیے ۔نماز کےوجوب اورصحت کےلیے  بلوغ اورعقل ضروری ہے۔اور یہ  دونوں چیزیں یہاں موجود ہیں :’’ إن العبد مادام عاقلا بالغا، لايصل إلى مقام يسقط منه الأمر والنهى لقوله تعالى ( واعبدربك حتى يأتيك اليقين ) فقد جمع المفسرون  على ان المراد به الموت ،، (شرح فقه اكبر للملاعلى القارى ص: 149 ) شراب انگوری ہویا کسی اورچیز کی اس کی زیادہ اورتھوڑی مقدار یہاں تک کہ ایک قطرہ بھی بجز حالت اضطرار کے،ہرحال اور ہروقت میں  حرام اورنجس ہے ۔اس کاپینے والا  فاسق اورملعون ہےاس کواس گناہ سےجلد توبہ کرنی چاہیے ۔  (محدث دہلی ج: 8ش : 7رمضان 1359ھ؍نومبر 1940ء)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ شیخ الحدیث مبارکپوری

جلد نمبر 1

صفحہ نمبر 322

محدث فتویٰ

تبصرے