اگر کسی عورت کا شوہر سود کھاتا ہو یا سودی کاموں میں ملوث ہو تو کیا وہ طلاق کا مطالبہ کر سکتی ہے۔؟
١۔ عورت کے لیے بلاوجہ طلاق لینا حرام ہے اور ایسی عورت پر جنت کی خوشبو کو حرام قرار دیا گیا ہے۔
٢۔ ایک عورت اپنے شوہر سے مختلف اسباب کی بنیاد پر طلاق لے سکتی ہے مثلا شوہر اسے نان نفقہ نہ دیتا ہو یا شوہر محرمات کا مرتکب ہو یا شوہر کے اخلاق عمدہ نہ ہوں یاشوہر میں کچھ جسمانی عیوب یا بیماریاں ہوں وغیرہ ۔ آپ کی بیان کردہ صورت میں عورت کے لیے طلاق کے مطالبہ کا حق شرعی حق ہے۔اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ثابت بن قیس رضی اللہ عنہ کی بیوی کو صرف اس بنیاد پر علیحدگی کا اختیار دے دیا تھا کہ انہیں اپنا شوہر پسند نہیں تھا جس کی وجہ سے انہیں یہ اندیشہ تھا کہ وہ اس کے حقوق پورے نہ کر سکیں گی۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب