سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(162)رکوع کےبعد سجدہ میں جاتے وقت پہلے گھٹنے ٹیکے یا ہاتھ ؟

  • 17184
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 770

سوال

(162)رکوع کےبعد سجدہ میں جاتے وقت پہلے گھٹنے ٹیکے یا ہاتھ ؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

رکوع کےبعد سجدہ میں جاتے وقت پہلے گھٹنے ٹیکے یا ہاتھ ؟ اولیٰ کیا ہے ؟ 


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

رکوع کےبعد سجدہ میں جاتےوقت پہلے ہاتھ ٹیکنا افضل اور اولیٰ ہے اس بارےمیں جوحدیث آتی ہے وہ اقوی اورراجح ہےتفصیل تحفۃ الاحوزی میں ملاحظہ کیجیے ۔   (محدث دہلی ج: 2ش:10،صفر1366ھ؍جنوری1947ء )

٭ جلسہ استراحت اوروضع رکبتین قبل الیدین اوروضع الرکبتین میں اختلاف جواز کانہیں ہے۔بلکہ اولیت وافضلیت کاہے كما صرح به ابن تيميه وغيره۔

’’ عترہ ،، کاترجمہ حدیث ثقلین میں تو’’ اہل بیت ،، ہی ہے بعض روایات میں ’’عترہ،،کےبجائے ’’اہل بیت ،، کا لفظ ہے ’’ والروايات يفسر بعضها بعضا ،،لیکن ’’اہل بیت ،، سےکون مراد ہے؟ اس کی تعیین میں اختلاف ہے۔

علامہ شوکانی یاامیریمانی مذاہب کےبیان کےوقت ’’عترہ ،، سے ’’اہل بیت،،ہی مراد لیتےہیں لیکن ان کےنزدیک اس کا مصداق مذاہب کےبیان میں کون ہے؟ اس کی  تعیین کتب فقہ زیدیہ سے ہوسکے گی یا السیل الجرار سے۔آپ ’’عترہ ،، کاترجمہ ’’اہل بیت ،، سےکرسکتےہیں ۔

عبداللہ بن عباس وغیرہ کایہ اثر’’ إن تقديم إحدى الرجلين إذا نهض يقطع الصلاة ،،مجھے نہیں ملا ۔ ممکن ہے خلال یااثر م کی کتابوں میں یا مصنف عبدالرزاق وابن ابی شیبہ مین موجود ہو ۔’’ تقدیم احدی الرجلین ،، کی کیا شکل وصورت ہوگی ؟میں اس کومتعین نہیں کرسکا ۔ محض تقدیم کی وجہ سے قطع صلاۃ کاحکم بہت سخت معلوم ہوتاہے کسی مرفوع روایت یااثر سےاس کی تائید نہیں ہوتی ۔

نهوض على صدورالقدمين  سے  حنابلہ نےجلسہ استراحت اورسجدہ سےدوسری رکعت کےلیے اٹھنے کےوقت اعتماد بالیدین علی الارض (جو رفع رکبتین  قبل الیدین کی صورت میں محقق  ہوتا ہے) دونوں ہی کی نفی وکراہت پراور رفع الیدین قبل الرکبتین اوراعتماد علی الفخذین والرکبتین پراستدلال کیا ہے۔ كما يظهرمن كلام ابن قدامة فى المغنى .

جملہ ’’كان ينهض على صدرقدميه ،، کاترجمہ اپنے دونوں پاؤں کےسرے یاپنجوں کےبل کھڑے ہوجاتے تھے(یعنی :بغیر جلسہ استراحت کیے ہوئے اوربغیر دونوں ہاتھوں کےزمین پرٹیک لگائے ) ٹھیک ہوگا۔

مالک بن الحویرث ﷜ اورابن عمر ﷜ کےعلاوہ میری نظر سےکوئی دوسری مرفوع روایت گزری ہے۔

امام احمد کی کتاب ’’ صفۃ الصلاۃ ،، کاترجمہ اوراس کی اشاعت بغیر حاشیہ وتعلیق کےمناسب نہیں ہوگی ۔ جماعت اہل حدیث میں انتشار کاباعث ہوگی ۔

رباعی نماز میں تحریمہ سےلے کر سلام پھیرنےتک ائمہ وغیرہ کےدرمیان چارسوسے زائد مسائل میں اختلاف ہے ۔جماعت میں  مسائل میں اختلاف کم سے کم ہونا چاہیے ۔

(مکاتیب حضرت شیخ الحدیث مبارکپوری بنام مولانا عبدالسلام رحمانی ص : 81؍82 )

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ شیخ الحدیث مبارکپوری

جلد نمبر 1

صفحہ نمبر 254

محدث فتویٰ

تبصرے