سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(533)ختم قرآن کے موقع پر دعوت ولیمہ کرنا

  • 17133
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1109

سوال

(533)ختم قرآن کے موقع پر دعوت ولیمہ کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا ختم قرآن کے موقع پر دعوت ولیمہ کرناجائز ہے۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ولیمہ اس وقت مشروع ہے جب نکاح کے بعد خاوند اپنی بیوی کی رخصتی کرا کے گھر لائے۔ جب نبیﷺ کو حضرت عبدالرحمان بن عوف رضی اللہ عنہ نے اپنی شادی کی خبردی توآپﷺ نے انہیں فرمایا:’’ ولیمہ کرو خواہ ایک بکری ہی ہو۔‘‘

خود رسول اللہ ﷺ نے بھی ایسے موقعوں پر ولیمہ کیا ہے۔

ختم قرآن کی مناسبت سے ولیمہ کرنا یا تقریب منعقد کرنا نبیﷺ یا خلفائے راشدین رضی اللہ عنہم  سے منقول نہیں ہے۔ اگر انہوںِ نے ایسا کی ہوتا تو کسی حدیث میں ضرور اس کا ذکر آتا جس طرح کہ دوسرے احکام شریعت ہم تک پہنچے ہیں۔ لہٰذا ختم قرآن کی مناسبت سے ولیمہ یا تقریب کرنا بدعت ہے اور نبی ﷺ نے فرمایا: ’’ جن نے ہمارے اس کام (دین ) میں کوئی ایسی چیز ایجا کی جو اس ـمیں نہیں ہے تو وہ ناقابل قبول ہیے ۔‘‘ اور فرمایا : ’’ جس نے کوئی ایسا عمل کیا جس پر ہمارا معاملہ (دین ) نہیں تو وہ (عمل) مردود ہے۔‘‘

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ دارالسلام

ج 1

محدث فتویٰ

تبصرے