سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(256) گھر خریدنے کے لئے فروخت کے لیے رکھے گئے پلاٹوں پر زکوٰۃ

  • 1712
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1709

سوال

(256) گھر خریدنے کے لئے فروخت کے لیے رکھے گئے پلاٹوں پر زکوٰۃ

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جناب عرض یہ ہے کہ میرے پاس چند پلاٹس ہیں۔ ایک پلاٹ ڈی ایچ اے سٹی میں ہے جو مجھے ڈی ایچ اے کی طرف سے ملا ہے۔ دوسرا پلاٹ بھی ڈی ایچ اے سٹی میں ہے جو میں نے قسطوں پر خریدا ہے۔ اسکی ابھی دو لاکھ کے برا بر قسطیں جمع کراچکا ہوں۔ ایک پلاٹ تیسر ٹاؤن میں ہے جس کی بھی اقساط جمع کرا رہا ہوں جبکہ ایک اور پلاٹ ڈریم ویلی میں ہے جس کی قسطیں بھی جمع ہورہی ہیں۔ ان میں سے کسی پلاٹ کا قبضہ ابھی نہیں ملا ہے۔ میں نے یہ سارے پلاٹس اس لئے خریدے ہیں کہ انہیں بیچ کر اپنا رہائشی مکان تعمیر کرسکوں۔ سوال یہ ہے کہ کیا مجھے ان پلاٹ پر زکوٰۃ ادا کرنی ہے جبکہ ابھی قبضہ نہیں ملا ۔ البتہ میں اگر چاہوں تو ان پاٹوں کو مارکیٹ میں بیچ سکتا ہوں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صورت مسئلہ میں چونکہ پلاٹوں کے خریدنے کا مقصد رہائشی مکان تعمیر کرنا ہے اس لئے ضروریات سے زائد پر زکوٰۃ فرض ہے او رآپ کے خریدے گئے یہ پلاٹ ضروریات میں شامل ہیں۔ اس لیے ان پر زکوٰۃ نہیں بنتی اور دوسری وجہ یہ ہے کہ آپ کے پاس تمام پلاٹوں کا ابھی پورا قبضہ نہیں آیا او رنہ ہی آپ ان پلاٹوں کے مکمل مالک بنے ہیں۔عدم تملیک کی وجہ سے بھی پلاٹوں پر زکوٰۃ نہیں بنتی۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتویٰ کمیٹی

محدث فتویٰ

 

تبصرے