سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(409)سلفیت‘‘ سے کیا مراد ہے؟’’

  • 17008
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 696

سوال

(409)سلفیت‘‘ سے کیا مراد ہے؟’’

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

’’سلفیت‘‘ سے کیا مراد ہے؟ اس کے متعلق آپ کی کیا رائے ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سلفیت ’’سلف‘‘ کی طرف نسبت ہے۔ سلف سے مراد صحابہ کرامؓ او رپہلی تین صدیوں کے علمائے کرام رحمہ اللہ علیہم ہیں۔ جن کے متعلق رسول اللہﷺ نے بہتری کی گواہی دیتے ہوئے فرمایا:

(خَیْرُ النَّاسِ قَرْنِی ثُمَّ الَّذِینَ یَلُونَھُمْ ثُمَّ الَّذِینَ یَلُونَھُمْ ثُمَّ یَجِیئُ أَقْوَامٌ تَسْبِقُ شَھَادَة أَحَدَھِمْ یَمِینَه وَیَمِینَه شَھَادَتَه)

’’سب لوگوں سے بہترین میرے ہم عصر ہیں‘ پھر وہ ان سے ملیں گے‘ پھر وہ ان سے ملیں گے۔ پھر ایسے لوگ آجائیں گے جن کی گواہی قسم سے پہلے اور قسم گواہی سے پہلے ہوگی۔‘‘1

1یعنی سچی جھوٹی گواہی دینے میں اور قسمیں کھانے میں بے باک ہوں گے۔

اس حدیث کو امام احمد نے اپنی ’’مسند‘‘ میں اور امام بخاری اور امام مسلم نے ’’صحیحین‘‘ میں روایت کیا ہے۔(مسند احمد ۴؍۴۲۶‘ ۴۷۹۔ صحیح بخاري حدیث نمبر: ۲۶۵۱‘ ۳۶۵۰‘ ۶۴۲۸‘ ۶۶۹۵‘ صحیح مسلم حدیث نمبر: ۲۵۳۵)

سلفی‘ سلف کی طرف نسبت ہے اور سلف کا معنی بیان ہوچکاہے۔ اس سے مراد وہ لوگ ہیںجو سلف کے طریقے پر چلتے ہوئے قرآن وسنت کی پیروی کرتے ہیں‘ ان کی طرف دعوت دیتے اور ان پر عمل کرتے ہیں۔ اس طرح یہ لوگ ’’اہل سنت والجماعت‘‘ ہیں۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ دارالسلام

ج 1

محدث فتویٰ

تبصرے