سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(701) یہ ترک جمعہ کے لئے عذر نہیں

  • 16965
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 833

سوال

(701) یہ ترک جمعہ کے لئے عذر نہیں
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک حا دثہ کی وجہ سے میرے پا ؤ ں میں چو ٹ لگ گئی تھی جس کی وجہ سے نماز پڑھے ہو ئے میں نے اپنے پا ؤ ں کو سیدھا کھڑا نہیں کر سکتا اور میں محسو س کر تا ہوں کہ اس وجہ سے نماز یوں کو تکلیف اٹھا نا پڑتی ہے تو کیا میرے لئے یہ جا ئز ہے کہ میں جمعہ کی نماز گھر میں اپنے اہل و عیا ل کے سا تھ ادا کر لو ں ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
شر عاً منصوص علیہ مسئلہ یہ ہے کہ ہر اس مسلما ن کے لئے مسجد میں  نماز جمعہ ادا کر نا فر ض عین ہے جس میں جمعہ کی شر طیں مو جو د ہوں لہذا جمعہ صرف اسی صورت میں سا قط ہو گا ۔ جب ان شر طو ں میں سے کوئی شر ط مفقود ہو گی سا ئل جب قرار کر رہا ہے کہ وہ با لفل نماز جمعہ جما عت کے سا تھ ادا کر رہا ہے اور اب صرف اس وجہ سے تر ک کر نا چا ہتا ہے کہ بعض نماز ی اس کے پا ؤں کھڑا نہ کرسکنے اور مجبو راً اسے پھیلا دینے کی وجہ تنگی محسو س کر تے ہیں تو یہ کو ئی عذر نہیں  جس کی وجہ سے وہ نماز جمعہ کو تر ک کر دے جب کہ با لفعل اسے نما ز جمعہ ادا کر نے کی قدرت حاصل ہے مذ کو ر ہ با لا معذری کی وجہ سے یہ بھی ہو سکتا ہے کہ کہ وہ صفو ں کے پیچھے تنہا ایک مستقل صف میں یا کسی صف  میں یا کسی  کے آخر ی کنا رہ پر کسی بھی دوسری ایسی صورت کو اختیا ر کر کے کھٹا ہو جا ئے جس سے سا تھ وا لے نماز یوں کو تکلیف نہ ہو واللہ اعلم (شیخ ابن عثیمین رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ :جلد1

صفحہ نمبر 547

محدث فتویٰ

تبصرے