سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(646) دوسرے ملکوں میں مقیم فوجیوں کے لئے قصر و جمع کا حکم

  • 16910
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 994

سوال

(646) دوسرے ملکوں میں مقیم فوجیوں کے لئے قصر و جمع کا حکم
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مسلح افو اج کے وہ سپا ہی جو اپنے وطن کے علاوہ کسی دوسرے ملک میں مقیم ہو ں کیا ان کے لئے بھی قصرو جمع جا ئز ہے ؟ جو شخص کسی ملک کے دار الحکو مت سے اپنے کا م کی جگہ پر جا نے کے لئے روزا نہ ایک سو تیس کلو میٹر سفر کر تا ہو تو کیا وہ روزا نہ اس سفر پر آتے جا تے جمع و قصر  کر سکتا ہے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر ان کی اقا مت کی نیت چا ر دنو ں سے زیا دہ کی ہو تو پھر انہیں نما ز پو ر ی پڑھنی ہو گی اور جمع بھی نہیں کر سکتے  کیو نکہ سفر کی رخصتیں اس شرط کے سا تھ مشرو ط ہیں  کہ مد ت اقا مت چا ر دن سے زیا دہ نہ ہو اور اگر وہا ں اقا مت نہ ہو یا اقامت تو ہو لیکن وہ چا ر دن یا اس سے کم مد ت کے لئے ہو تو پھر مشہو ر مذہب کے مطا بق وہ قصراور جمع کر سکتے ہیں اس سوال کی دوسر ی شق کا جو ا ب یہ ہے کہ جب تک  اس کی رہا ئش گا ہ اس ملک کے دا ر الحکو مت  میں سے ہے تو ان کے لئے دارالحکو مت مین قصر اور جمع کر نا جا ئز نہیں اور جب وہ دارالحکو مت کو چھو ڑ کر اپنے کا م کی جگہ یا کسی اور ایسی جگہ جا ئیں کہ مسا فت اسی کلو میٹر سے زیا دہ ہو تو وہ سفر کی رخصتو ں کو اختیا ر کر سکتے ہین حتی کہ اپنی رہائش گا ہ پر وا پس آجا ئیں جمع و قصر کا تعلق بھی سفر کی رخصتو ں میں سے ہے ہاں یہ اس صورت میں ہے جب وہا ں چا ر دن سے زیا دہ اقامت کی نیت نہ ہو اور اگر ایسی نیت ہو تو پھر جمع وقصر جا ئز نہیں ۔(فتوی کمیٹی )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ :جلد1

صفحہ نمبر 516

محدث فتویٰ

تبصرے