پہلے میں نماز نہیں پڑھتا تھا پھر اللہ تعالیٰ نے مجھے ہدایت عطا فرمادی۔اور مجھے نماز پڑھنے کا شوق پیدا ہوگیا تو اب سوال یہ ہے کہ کیا گزشتہ سالو ں کی نمازوں کی قضاء مجھ پر لازم ہے یانہیں؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!جب انسان کئی سال تک نمازیں چھوڑے رکھے اور پھر توبہ کرکے انہیں باقاعدگی کے ساتھ پڑھنا شروع کردے تو اس پر چھوڑی ہوئی نمازوں کی قضاء لازم نہیں ہے کیونکہ ایسی شرط کی صورت میں بہت سے لوگ توبہ ہی س بددل ہوجایئں گے ہاں البتہ توبہ کرنے والے کے لئے حکم یہ ہے کہ اب وہ آئندہ نماز کی پوری حفاظت کرے اور کثرت کے ساتھ نوافل پڑھے طاعت الٰہی بجا لائے نیکی کے کام کرے تقرب الٰہی کے حصول کے لئے کوشش کرے اور اللہ تعالیٰ کے ڈر اور خوف کواپنے دل میں جگہ دے۔(شیخ ابن باز رحمۃ اللہ علیہ )ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب