سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(614) نماز باجماعت ادا کرو خواہ امام تمھیں ناپسند ہو

  • 16878
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 877

سوال

(614) نماز باجماعت ادا کرو خواہ امام تمھیں ناپسند ہو
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں مسجد میں نماز ادا کرنے کے لئے گیا تو دیکھا کہ وہاں ایک شخص امام ہے جس کے پیچھے نماز پڑھنا مجھے پسند نہیں تو اس صورت میں مجھے کیا کرنا چاہیے تاکہ میں جماعت کے اجروثواب کوحاصل کرسکوں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب آپ مسجد میں نماز باجماعت ادا کرنے کے لئے جایئں اور لوگوں کو نماز پڑھتا ہوئے پایئں تو ان کے ساتھ مل کر نمازادا کریں خواہ امام ایسا شخص ہو جس کو آپ ناپسند کرتے ہوں کیونکہ نماز باجماعت ادا کرنا واجب ہے اور آپ کو جب اس کاموقع مل گیا ہے تو اب اس میں کوتاہی کرنا جائز نہیں ہے۔

اب رہ گئی یہ بات کہ اس شخص کو آپ کے ناپسند کرنے کا سبب کیا ہے؟کیا اس کاسبب اس کے دین میں خلل دہے یا آ پ دونوں کے درمیان کوئی ذاتی دشمنی ہے؟اگر ذاتی دشمنی ہے تو مسلمان پرواجب ہے کہ وہ اپنے اور اپنے مسلمان بھائی کے درمیان کینہ وبغض کوختم کرکے اسے الفت ومحبت سے بدل دے۔کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:

﴿ إِنَّمَا المُؤمِنونَ إِخوَةٌ ...﴿١٠﴾... سورة الحجرات

‘‘مومن توآپس میں بھائی بھائی ہیں۔’’

اور ناپسندیدگی کاسبب دین میں خرابی ہے۔ تو آپ پر واجب ہے کہ اسے سمجھایئں اور اس کے سامنے اس خرابی کو واضح کریں تاکہ وہ اپنی اصلاح کرکے دین پر صحیح طور پر چلے۔دین کی خرابی کودیکھ کرلوگوں کا ایک دوسرے کو چھوڑ دینا اور دلوں میں بغض وعداوت کو چھپانا ان مومنوں کی شان کے خلاف ہے جن کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:

﴿كُنتُم خَيرَ أُمَّةٍ أُخرِجَت لِلنّاسِ تَأمُرونَ بِالمَعروفِ وَتَنهَونَ عَنِ المُنكَرِ وَتُؤمِنونَ بِاللَّهِ...﴿١١٠﴾... سورة آل عمران
''(مومنو!)جتنی امتیں (یعنی قومیں) لوگوں میں پیدا ہویئں تم ان سب سے بہتر ہو کہ نیک کام کرنے کو کہتے ہو اور برُے کاموں سے منع کرتے ہو اور اللہ پر ایمان رکھتے ہو۔''(شیخ ابن عثمین رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ :جلد1

صفحہ نمبر 497

محدث فتویٰ

تبصرے