سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(231) آخری تشہد کی دعا

  • 1687
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1245

سوال

(231) آخری تشہد کی دعا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

تشہد آخر میں آپ  ﷺ کی ایک دعا « اَللّٰهُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُ بِکَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ»الخ ثابت ہے اور حضرت ابوبکررضی اللہ عنہ کو بھی ایک دعا « اَللّٰهُمَّ اِنِّیْ ظَلَمْتُ نَفْسِیْ» (بخاری۔اذان۔باب الدعاء قبل السلام۔ مسلم الذکر والدعائ۔باب استحباب خفض الصوت بالذکر)…الخ سکھائی صرف ایک دعا پڑھنی چاہیے یا زیادہ دعائیں پڑھنی چاہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

آخری تشہد وقعدہ میں چار چیزوں سے پناہ والی دعا ضروری ہے’’مسلم شریف میں  رسول اللہﷺکا حکم ہے:

« اِذَا فَرَغَ اَحَدُکُمْ مِنَ التَّشَهُّدِ الْآخِرِ فَلْيَتَعَوَّذْ بِاﷲِ مِنْ اَرْبَعٍ مِنْ عَذَابِ جَهَنَّمَ وَمِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَمِنْ فِتْنَةِ الْمَحْيَا وَالْمَمَاتِ وَمِنْ شَرِّ الْمَسِيْحِ الدَّجَّالِ»( مسلم شریف ج۱ ص۲۱۸)

’’جب کوئی تم میں سے اخیر تشہد پڑھ چکے تو چار چیزوں سے پناہ مانگے جہنم کے عذاب سے قبر کے عذاب سے اور زندگی اور موت کے فتنے سے اور دجال کی برائی سے‘‘

دوسری دعائیں جتنی چاہے پڑھ سکتا ہے۔    

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل

نماز کا بیان ج1ص 198

محدث فتویٰ

تبصرے