سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(603) جو شخص نماز نہیں پڑھتا اس کے روزہ کا حکم

  • 16867
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1119

سوال

(603) جو شخص نماز نہیں پڑھتا اس کے روزہ کا حکم
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں نے بعض مسلمان نوجوانوں کودیکھا ہے۔کہ وہ روزہ تو رکھتے ہیں۔لیکن نماز نہیں پڑھتے تو کیا اس شخص کا روزہ قبول ہوجاتا ہے۔جو نماز نہ پڑھے؟ میں نے بعض واعظوں سے یہ سنا ہے کہ وہ ایسے نوجوانوں سےکہتے ہیں کہ افطار کردو اور روزہ نہ رکھو کیونکہ جونماز نہ پڑھے اس کاروزہ بھی نہیں ہوتا تو مہربانی کرکے رہنمائی فرمایئے کیا یہ برابر ہے کہ یہ روزہ رکھیں یانہ رکھیں؟ اور کیا ہمیں انہیں یہ بات کہنے کا حق پہنچتا ہے۔ کہ اگر تم نماز نہیں پڑھتے تو روزہ بھی چھوڑ دو؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جس شخص پر نماز واجب ہو اور وہ اپنے قصد ارادہ سے وجوب نماز کا انکار کرتے ہوئے اسے ترک کردے تو اس بات پر علماء کا اجماع ہے کہ وہ کافر ہے۔ اور جو شخص محض سستی اور کاہلی کی وجہ سے نماز ترک کردے تو علماء کے صحیح قول کے مطابق وہ بھی کافر ہے اور جب وہ کافر ہے تو اس کاروزہ اور اس کی دیگر عبادات رائیگاں ہیں کیونکہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد گرامی ہے:

﴿ وَلَو أَشرَكوا لَحَبِطَ عَنهُم ما كانوا يَعمَلونَ ﴿٨٨﴾... سورة الانعام

‘‘اور اگر وہ لوگ شرک کرتے تو جوعمل وہ کرتے تھے، وه سب ضائع ہوجاتے۔’’

لیکن نماز نہ پڑھنے والے کو ہم یہ حکم نہیں دیں گے کہ وہ روزہ بھی ترک کردے کیونکہ روزہ اسے خیر اور دین کے قریب ہونے میں مدددیگا۔اور اس کے دل کے اس خوف کی وجہ سے جو اسے روزہ رکھنے پر مجبور کرتا ہے امید ہے کہ وہ نماز پڑھنا بھی شروع کردے گا۔اور آئندہ کے لئے ترک نماز سے توبہ کرلے گا۔وباللہ التوفیق ((وصلی اللہ علی نبینا محمد وآلہ وصحبہ وسلم))(فتویٰ کمیٹی)
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ :جلد1

صفحہ نمبر 489

محدث فتویٰ

تبصرے