سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(335)مسلمان کافر ملک میں باشرائط کام کرسکتا ہے

  • 16808
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-22
  • مشاہدات : 519

سوال

(335)مسلمان کافر ملک میں باشرائط کام کرسکتا ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا مسلمان کا غیر اسلامی ملکوں میں کام کرنا جائز ہے؟ کیا یوسف علیہ السلام کاکام بھی اسی ضمن میں آتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب مسلمان کو اپنے دین کے بارے میں فتنہ میں مبتلا ہون جانے کا خطرہ نہ ہو اور وہ حفاظت کرنے والا اور صاحب علم ہو‘ اسے دوسروں کی اصلاح کی امید ہو کہ وہ دوسروں کو فائدہ پہنچاسکے اور غلط کام میں تعاون نہ کرے‘ اس صورت میں اسے غیرمسلم حکومت میںکام (ملازمت) کرنا جائز ہے۔ حضرت یوسف علیہ السلام بھی ایسے ہی افراد میں سے تھے۔ اگر یہ شرائط پوری نہ ہوسکیں تو جائز نہیں۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ دارالسلام

ج 1

محدث فتویٰ

تبصرے