الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!بے شک نماز عبادت اور تقرب الٰہی کے حصول کا افضل ترین زریعہ ہے اسی طرح بیت الحرام کا طواف بھی نماز اور دعاء ہے اور اس کی بھی بہت بڑی فضیلت ہے لیکن راحج بات یہ ہے کہ جو شخص باہر سے مکہ میں آیا اور اسے یہاں سے جلد چلے جانا ہے تو اس کے حق میں مطلق نفل نماز کی نسبت طواف بہتر ہے۔کیونکہ طواف اسے ہر جگہ میسر نہ ہوگا لیکن وہ یہاں نماز بھی نہ چھوڑے بلکہ سنن راتبہ طواف کی دو رکعات اور جس قدر ممکن ہو نماز بھی پڑھتا رہےمکہ میں مقیم انسان کے لئے نفل نماز افضل ہے ۔لیکن وہ بیت اللہ کا طواف بھی نہ چھوڑے یہ کہتے ہوئے کہ وہ جب چاہے گا طواف کرلے گا۔(شیخ ابن جبرین رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
صفحہ نمبر 454
محدث فتویٰ