سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(564) عشاء کے بعد نماز قیام اللیل ہے

  • 16778
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 827

سوال

(564) عشاء کے بعد نماز قیام اللیل ہے
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا جو شخص نمازعشاء کی نماز کے فورا ً بعد گیارہ رکعت وتر پڑھ لیتا ہے۔اسے بھی قیام اللیل میں شمار کیا جائے گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
قیام اللیل وہ ہے جسے رات کے دو تین گھنٹے گزرنے کے بعد ادا کیا جائے خواہ رکعات کی تعداد زیادہ ہویا کم خواہ اسے عشاء سے پہلے رات کے ابتدائی حصے میں ادا کیا جائے یا فجر سے پہلے رات کے آخری حصے میں لیکن افضل یہ ہے کہ سوکراٹھنے کے بعد رات کی آخری تہائی میں اسے ادا کیاجائے۔اور یہ اسی صورت میں ممکن ہے کہ رات کے ابتدائی حصہ میں انسان جلدی سوجائے!(شیخ ابن جبرین رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ :جلد1

صفحہ نمبر 452

محدث فتویٰ

تبصرے