السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کفر اور اسلام کے درمیان حد فاصل کیا ہے؟ کیا جو شخص کلمہ پڑھنے کے باوجود اس کے منافی کام کرتا ہے وہ مسلمان شمار ہوگا اگرچہ نماز روزہ بھی کرتا ہو؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
کفر اور اسلام کے درمیان حد فاصل یہ ہے کہ( آدمی) سچے دل سے اخلاص کے ساتھ شہادتین کا اقرار اور ان کے تقاضے کے مطابق عمل کرے۔ جس شخص میں یہ وصف موجو دہے وہ صاحب ایمان مسلمان ہے۔جو منافق دل سے تصدیق نہیں کرتا اور اخلاص نہیں رکھتا تو وہ مومن نہیں اور جو شخص کلمہ پڑھتا ہے پھر ایسے کفریہ کام کرتا ہے جو سراسر اس کے منافی ہیں۔ مثلاً فوت شدہ بزرگوں سے فریاد اور ان سے مشکل کشائی کی درخواست جیسے شرکیہ اعمال کرتا ہے یا اللہ کی نازل کردہ شریعت کے مطابق فیصلہ کرنے پر انسانوں کے بنائے ہوئے غیر شرعی قوانین کے مطابق فیصلہ کرنے کو ترجیح دیتا ہے‘ یا قرآن مجید کا مذاق اڑاتا ہے‘ یا رسول اللہﷺ کی ثابت شدہ سنت کی تضحیک کرتا ہے‘ وہ کافر ہے خواہ وہ کلمہ پڑھتا ہو‘ نماز پڑھتا اور روزہ بھی رکھتا ہو۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب