السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا دین کو گالی دینے والے پر فوراً کفر کا حکم لگایا جائے گا؟ علاوہ ازیں اس مسئلے میں ایک دین کا دوسرے دین سے کوئی فرق ہے؟ نیز عورت یا بچے کا دین کو گالی دینے کا کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حکمت اور وعظ ونصیحت کے ذریعے اللہ تعالیٰ (کے دین) کی طرف دعوت دینا اور اچھے انداز سے بحث مباحثہ کرنا شرعی طور پر مطلوب ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
﴿ادْعُ إِلَىٰ سَبِيلِ رَبِّكَ بِالْحِكْمَةِ وَالْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ ۖ وَجَادِلْهُم بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ ۚ إِنَّ رَبَّكَ هُوَ أَعْلَمُ بِمَن ضَلَّ عَن سَبِيلِهِ ۖ وَهُوَ أَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِينَ﴿١٢٥﴾...النحل
’’اپنے رب کی راہ کی طرف حکمت اور اچھی نصیحت کے ساتھ دعوت دیجئے اور ان سے ایسے اندز سے بحث کیجئے جو بہتر ہے۔ آپ کا رب خوب جانتا ہے جو اس کی راہ سے بھٹک گیا اور وہ ہدایت پانے والوں سے بھی خوب واقف ہے‘‘
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب