سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(508) سجدہ سہو کب کیا جائے

  • 16653
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 937

سوال

(508) سجدہ سہو کب کیا جائے
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جب انسان نماز پڑھتے ہوئے یہ بھول جائے کہ اس نے کتنی رکعات پڑھی ہیں۔تو اس صورت میں اسے کیا کرنا چاہیے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اسے چاہیے کہ وہ یقین پر بنا کرے۔ اور ظاہر ہے کہ کم تعداد یقینی ہوگی اور باقی نماز کو پورا کرے اور سلام سے قبل سہو کے دو سجدے کرے کیونکہ صحیح حدیث میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد گرامی ہے کہ:

«إِذَا شَكَّ أَحَدُكُمْ فِي صَلَاتِهِ فَلَمْ يَدْرِ كَمْ صَلَّى ثَلَاثًا أَمْ أَرْبَعًا فَلْيَطْرَحْ الشَّكَّ وَلْيَبْنِ عَلَى مَا اسْتَيْقَنَ ثُمَّ يَسْجُدُ سَجْدَتَيْنِ قَبْلَ أَنْ يُسَلِّمَ فَإِنْ كَانَ صَلَّى خَمْسًا شَفَعْنَ لَهُ صَلَاتَهُ وَإِنْ كَانَ صَلَّى إِتْمَامًا لِأَرْبَعٍ كَانَتَا تَرْغِيمًا لِلشَّيْطَانِ»(صحيح مسلم حدیث نمبر :571 )
''جب تم میں سے کسی کو نماز میں شک ہو اور یہ علم نہ ہو کہ اس نے تین رکعات پڑھی ہیں یا چار تو اسے چاہیے کہ شک کو چھوڑ دے۔ یقین پر بنا کرے۔اور پھر سلام سے پہلے دو سجدے کرلے اگر اس نے پانچ رکعت پڑھ لی ہیں تو یہ ان سجدوں کی وجہ سے جفت ہوجایئں گی۔اور اگراس نے نماز پوری پڑھی ہے تو یہ شیطان کے لئے موجب ذلت ورسوائی ہوں گے۔''(شيخ ابن بازرحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ :جلد1

صفحہ نمبر 423

محدث فتویٰ

تبصرے