سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(496) سنن رواتب اور فرائض کے بعد جہری طور پر دعاء کرنا

  • 16621
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 828

سوال

(496) سنن رواتب اور فرائض کے بعد جہری طور پر دعاء کرنا
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
بعض لوگ نماز کے بعد جہری طور پر دعاء کرتے ہیں۔اوراکثر بلندآوازسے بڑے ترنم کے ساتھ دعاء کرتے ہیں۔اور جو اس طرح دعا نہ کرےاسے کافر قرار دیتے ہیں۔ اس طرح سنن رواتب کے بعد بھی اسی طرح اجتماعی طور پر ہمیشہ باقاعدگی سے دعاء کرتے اور اسے حکم شریعت قرار دیتے ہیں۔بعض دفعہ ہاتھ اٹھ کر دعائیہ کلمات کو دو دو تین تین بار دوہراتے ہیں۔ اور اس عمل کو اہل سنت کےشعار میں سے قرار دیتے ہیں۔کہ جو اس کی مخالفت کرے وہ اہل سنت میں سے نہیں ہے براہ کرم دلیل سے واضح فرمایئں کہ شریعت بیضاء کا اس مسئلہ میں کیا حکم ہے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نماز پنجگانہ اور سنن رواتب کے بعد اس طرح اجتماعی طور پر باقاعدگی کے ساتھ بلند آواز میں دعاء کرنا بدعت منکرہ ہے کیونکہ اس طرح دعاء نہ تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے اور نہ حضرات صحابہ کرامرضوان اللہ عنہم اجمعین سے ثابت ہے۔اور جو شخص فرض نمازوں یا سنن راتبہ کے بعد اجتماعی طور پر دعاء کرے۔وہ اہلسنت وجماعت کا مخالف ہے۔اور اس اجتماعی دعاء کی مخالفت کرنے والے اور اس طرح دعاء نہ کرنے والے کو کافر کہنایا یہ کہنا کہ یہ اہل سنت وجماعت میں سے نہیں ہے جہالت ضلالت اور حقائق کو مسخ کرنا ہے۔(فتویٰ کمیٹی)
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ :جلد1

صفحہ نمبر 416

محدث فتویٰ

تبصرے