سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(480) نماز کو باطل کرنے والی حرکات

  • 16585
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 749

سوال

(480) نماز کو باطل کرنے والی حرکات
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کہا جا تا ہے کہ تین حر کتو ں سے نماز با طل ہو جا تی ہے کیا یہ صحیح ہے یا نہیں ؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نما زی کو چا ہئے  کہ وہ پر سکو ن ہو کر نماز ادا کر ے خشو ع وخضوع کے سا تھ ادا کر ے اپنے  دونو ں ہا تھو ں یا دونو ں پا ؤ ں یا سر کے سا تھ کو ئی فضو ل حر کت نہ کر ے اور مختصر عمل کی وجہ سے نما ز باطل قرار نہ دے مثلاً سا منے سے گزرنے وا لے کو اگر منع کیا یا بو قت ضرورت دروازہ وغیرہ کھو لنا پڑ ا تو اس کی نماز با طل نہ ہو گی لہذا اگر کوئی ایسا کا م کر لیا جس کو عا دتاً کثیر سمجھا جا تا ہو مثلاً بلا ضرورت اگر پانچ قدم چل لئے یا کثرت کے سا تھ کو ئی بے فا ئدہ کا م کر لیا تو اس سے نماز با طل ہو جا ئے گی ۔ (شیخ  ابن جبر ین رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ :جلد1

صفحہ نمبر 407

محدث فتویٰ

تبصرے