السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر امام آخری تشہد میں ہو تو مسبوق جماعت میں شامل ہو یا وہ انتظار کرے کہ امام سلام پھیر دے اور وہ مسبوق اپنی نماز پڑھے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
صحیح بخاری حدیث ۶۳۶ میں ہے : «فَمَا أَدْرَکْتُمْ فَصَلُّوْا ، وَمَا فَاتَکُمْ فَأَتِمُّوْا» ’’جو تم پا لو اس کو پڑھو اور جو رہ جائے اس کو مکمل کرو‘‘ ابوداود میں ہے:
«کَانَ الرَّجُلُ إِذَا جَائَ یَسْأَلُ : فَیُخْبَرُ بِمَا سُبِقَ مِنْ صَلاَتِہٖ ، وَأَنَّہُمْ قَامُوْا مَعَ رَسُوْلِ اﷲِ ﷺ مِنْ بَیْنِ قَائِمٍ وَّرَاکِعٍ وَّقَاعِدٍ وَّمُصَلٍّ مَعَ رَسُوْلِ اﷲِ ﷺ ۔ قَالَ: فَجَائََ مُعَاذٌ ، فَأَشَارُوْا إِلَیْہِ ، فَقَالَ مُعَاذٌ : لاَ أَرَاہُ عَلٰی حَالٍ إِلاَّ کُنْتُ عَلَیْہَا ۔ قَالَ: فَقَالَ : إِنَّ مُعَاذًا قَدْ سَنَّ لَکُمْ سُنَّةً کَذٰلِکَ فَافْعَلُوْا»(صحیح ابی داؤد/523 باب كيف الاذان كتاب الصلوة)
’’آدمی جب آتا تھا سوال کرتا پس اسے بتا دیا جاتا کہ اتنی نماز گذر چکی ہے اور بے شک وہ رسول اللہﷺ کے ساتھ کھڑے ہوتے کوئی قیام کرنے والا کوئی رکوع کرنے والا کوئی بیٹھنے والا اورکوئی رسول اللہﷺ کے ساتھ نماز پڑھنے والا۔ اس نے کہا پس آئے معاذ رضی اللہ عنہ پس لوگوں نے اس کی طرف اشارہ کیا۔ پس معاذ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میں جس حالت میں نبیﷺ کو دیکھوں گا اسی طرح کروں گا۔ اس نے کہا پس فرمایا رسول اللہﷺ نے بے شک معاذ رضی اللہ عنہ نے تمہارے لیے ایک اچھا طریقہ بنایا ہے اسی طرح کیاکرو‘‘
اور اس مضمون کی دیگر احادیث کا تقاضا ہے مسبوق کو آخری تشہد میں بھی شامل ہونے کا حکم ہے ۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب