السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
رشوت کے بارے میں شرع کا کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
رشوت نص اور اجماع کی رو سے حرام ہے اور رشوت وہ مال ہے جو حاکم وغیرہ کو اس غرض سے دیا جائے کہ وہ حق سے رخ موڑ کر رشوت دینے والے کی خواہش کے مطابق فیصلہ کرے۔ نبیﷺ کی صحیح حدیث سے ثابت ہے کہ آپﷺ نے رشوت لینے والے اور دینے والے پر لعنت فرمائی، نیز آپﷺ سے یہ بھی بات ثابت ہے کہ آپﷺ نے رشوت کی سودا بازی کرنے والے یعنی دلال پر بھی لعنت فرمائی جو ان دونوں کے درمیان واسطہ ہوتا ہے اور بلا شک وہ گنہگار ہے اور مذمت، عیب اور سزا کا مستحق ہے۔ کیونکہ وہ گناہ اور سرکشی کے کاموں پر معاون ہے جبکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتے ہیں:
﴿وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَىٰ ۖ وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ ۚ وَاتَّقُوا اللَّـهَ ۖإِنَّ اللَّـهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ ﴿٢﴾...المائدة
’’اور نیکی اور پرہیزگاری کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد کیا کرو اور گناہ اور زیادتی کے کاموں میں مدد نہ کیا کرو اور اللہ سے ڈرتے رہو۔ بے شک اللہ کا عذاب سخت ہے۔‘‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب