سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(166)یتیم کے مال کے احکام

  • 16521
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 1415

سوال

(166)یتیم کے مال کے احکام

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک یتیم کے گھر والے فوت ہوگئے تو ہم نے اس کی حفاظت وپرورش کا ذمہ لیا۔ اس کے دو چچا تھے اور جو شخص ان سے بھلائی کرنا چاہتا، اسے کچھ پیسے دے دیتے اور وہ ہماری آمدنی ہوتی تھی۔ یہ خیال رہے کہ جو کچھ ہمیں آمدنی ہوتی اور وہ اس (پر خرچ) سے زیادتی ہوتی تھی اور ہم اسے اپنے گھر کا ایک فرد شمار کرتے تھے۔ اس مسئلہ میں ہمیں مستفید فرمائیے۔ اللہ آپ کو جزائے خیر دے۔ (محمدی۔ ع۔ع۔ جدہ)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس یتیم کو جو صدقات دیئے جاتے ہیں، آپ وہ لے لیں تو اس میں کوئی حرج نہیں۔ جبکہ یہ صدقات اس خرچ کے برابر یا کم ہوں جو آپ نے اس یتیم پر کیا ہو اور اگر وہ صدقات اس کے خرچ سے زیادہ ہوں تو آپ پر لازم ہے کہ وہ زائد رقم اس یقیم کے لیے محفوظ رکھیں۔ آپ کو اس کی پرورش اور اس پر احسان کی بنا پر بہت بڑے اجر کی خوشخبری ہو۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ دارالسلام

ج 1

محدث فتویٰ

تبصرے