میں بعض ائمہ –اللہ تعالیٰ انہیں ہدا یت عطا فر ما ئے --کو دیکھتا ہو ں کہ وہ نما ز کے آخری سجدہ کو بہت لمبا کر تے ہیں اس کی کو ئی شرعی سند ہے؟ اور کیا آواز کے نغمہ کی اس وجہ سے تبدیلی کی کو ئی اصل ہے کہ اس تبدیلی سے یہ معلو م ہو سکے کہ یہ جلسہ جلسہ تشہد ہے ؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!مجھے کو ئی ایسی دلیل یا د نہیں جس سے یہ معلوم ہو کہ آخری سجدہ کو لمبا کر نا چا ہئے بلکہ احا دیث سے یہ معلو م ہو تا ہے کہ ار کا ن نما ز برا بر ہو ں یا قریب قر یب برا بر ہو ں با قی رہا مسئلہ جلسہ تشہد کے لئے تکبیر کی آوا ز میں تبدیلی کا تو یہ ایک ایسا امر ہے جو ائمہ کے ہا ں معمول بہ ہے اور شا ید ان کی دلیل عمل متسلسل ہے جو اگلو ں پچھلوں میں منتقل ہو تا چلا آرہا ہے اور اس کی بنیا د صرف نقل پر ہے اور اس کا فائدہ یہ ہے کہ اس سے نماز یوں کو یہ معلوم ہو جا تا ہے کہ یہ جلسہ تشہد ہے اور اس سے وہ تکبیر سن کر کھڑے نہیں ہو تے ۔(شیخ ابن جبر ین رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
صفحہ نمبر 377
محدث فتویٰ