سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(414) نماز صبح کے وقت سوتے رہنا

  • 16449
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 774

سوال

(414) نماز صبح کے وقت سوتے رہنا
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جب انسا ن صبح کی نماز کے لئے سویا  رہے تو کیا اللہ تعا لیٰ اسے  دن کی با قی نماز و ں کا ا جر و ثوا ب دے گا یا نہیں ؟ اور اگر وہ بیدا ر ہو نے کے بعد صبح کی نماز ادا کر ے تو کیا اس کی یہ نماز قبول ہو گی یا نہیں؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حد یث سے ثا بت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

«من نام عن الصلواة او نسيها ف فليصلها اذا زكرها لاكفاره لها الا ذلك »(صحيح بخاری)

''جو شخص نما ز سے سویا رہے یا بھو ل جا ئے تو وہ اسی وقت پڑھ لے جب اسے یا د آ ئے اس کا صرف یہی کفا رہ ہے ۔"

یہ حکم عا م ہے  جو صبح کی اور دیگر تمام اوقا ت کی نماز وں کو شا مل ہے لہذا اگر صبح کے وقت سو یا رہنے وا لا شخص بعد کی نما ز وں کی حفا ظت کرے او ر انہیں بر وقت ادا کر ے تو پہلی نما ز کے وقت سو یا رہنا اس کے لئے نقصان دہ نہ ہو گا بلکہ اس کے عمل اور نماز میں محنت و کو شش کے بقد ر اسے مکمل اجر و ثواب ملے گا لیکن اسے اس معا ملہ میں سستی سے کا م نہیں لینا چا ہئے بلکہ وا جب یہ ہے کہ وہ کسی ایسے آدمی کی ڈیو ٹی لگا ئے  جو اسے بر وقت جگا دے یا اپنے سر ہا نے الا رم لگا کر  ٹا ئم پیس رکھ  لے تا کہ وہ بر وقت بیدا ر ہو جا ئے اور نماز صبح میں کو تا ہی اور سستی سے کا م نہ لے اور اگر ان تما م اسباب کو استعما ل کر نے کے باوجود اس پر نیند کا غلبہ ہو تو اسے گنا ہ نہ ہو گا البتہ بیدا ر ہو نے کے بعد اسے فو راً نماز ادا کر لینی چاہئے (شیخ ابن با زرحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ :جلد1

صفحہ نمبر 372

محدث فتویٰ

تبصرے