نماز ی کے آگے کے سے گزرنا حرا م ہے ۃوا ہ اس نے اپنے آگے سترہ رکھا ہو یا نہ رکھا ہو کیو نکہ اس حدیث سے یہ عموم ہو تا ہے جس میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا کہ :
اگر نما زی کے آگے سے گز ر نے وا لے کو معلوم ہو کہ اسے کتنا گنا ہ ہوگا اس کے لئے چا لیس (سا ل ) تک کھڑے رہنا گزرنے سے بہتر ہے "
فقہا ء کی ایک جما عت نے مسجد حرا م میں نما ز ی کے آگے کو مستثنی قرار دیا ہے کیونکہ کثیر ابن کیثر بن مطلب اپنے با پ سے اور وہ اپنے دادا سے روایت کر تے ہیں کہ :