سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(401) مسجد سے متصل سڑکوں پر بھی نماز جائز ہے

  • 16421
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 850

سوال

(401) مسجد سے متصل سڑکوں پر بھی نماز جائز ہے
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
مسجد کے شرعی طور پرمعتبر حدود کیا ہیں؟ کیا مسجد کے ساتھ متصل سڑکوں کو بھی مسجد کے تابع شمار کیا جائےگا؟ اور اگر لوگوں کی کثرت کی وجہ سے مسجد میں جگہ نہ ہوتو کیا سڑکوں پر نمازجمعہ ادا کی جاسکتی ہے۔ ؟حالانکہ شہر میں اور بھی مسجدیں ہیں جو نمازیوں سے بھری نہیں ہوتیں؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس مسجد کے حدود جسے اس لئے بنایا گیا ہو کہ مسلمان اس میں نماز پنجگانہ باجماعت ادا کریں۔ وہی ہیں جن کا احاطہ اس عمارت یا لکڑی یا کھجور کی شاخوں یا سرکنڈوں وغیرہ سے کیاگیا ہو اس کا حکم مسجد کا ہوگا اور اس میں حائضہ نفاس والی عورت اور جنبی کےلئے ٹھرنا ممنوع ہے۔جو شخص مسجد میں آئے مسجد نمازیوں سےکھچا کھچ بھری ہو اور اس میں جگہ نہ ہوتو بعد میں آنے والے اس شخص کےلئے جائز ہےکہ وہ نماز جمعہ اور دیگر فرائض ونوافل مسجد سے باہر قریب ترین جگہ میں مسجد کے ساتھ متصل سڑک و غیرہ پر ادا کرے۔ضرورت کی وجہ سے ایسا جائز ہے۔بشرط یہ کہ وہ اپنی نماز کو امام کی نماز کے ساتھ منضبط رکھ سکتا ہو اور امام کے آگے نہ کھڑ ہو۔ لیکن ان راستوں اورسڑکوں وغیرہ کا حکم مسجد کا نہ ہوگا۔واللہ اعلم (فتویٰ کمیٹی )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ :جلد1

صفحہ نمبر 364

محدث فتویٰ

تبصرے