سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(395) نماز میں ڈھاٹا باندھنے اور ٹیک لگانے کا حکم

  • 16415
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 812

سوال

(395) نماز میں ڈھاٹا باندھنے اور ٹیک لگانے کا حکم
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا نماز میں ڈھاٹا (منہ پر کپڑا) باندھنا جائز ہے؟ اور کیا دیوار یا ستون وغیرہ کے ساتھ ٹیک لگا کر نماز ادا کرنا جائز ہے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نماز میں کسی مجبوری کے بغیر ڈھاٹا باندھنا جائز نہیں اسی طرح فرض نماز میں دیوار یاستون وغیرہ کے ساتھ ٹیک لگانا بھی جائز نہیں۔کیونکہ صاحب استطاعت پر فرض ہے۔کہ وہ سہارے کے بغیر سیدھا کھڑا ہو۔ہاں البتہ نفل نماز میں کوئی حرج نہیں کیونکہ اسے بیٹھ کر ادا کرنا بھی جائز ہے۔لیکن بیٹھ کر ادا کرنے کی نسبت ٹیک لگا کر اور کھڑے ہو کر ادا کرنا افضل ہے۔(شیخ ابن بازرحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ :جلد1

صفحہ نمبر 360

محدث فتویٰ

تبصرے