السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہمارے ہاں جامع مسجد میں جو امام صاحب ہیں وہ قرآن کریم غلط پڑھتے ہیں مثلاً زبر کو کھڑا زبر پڑھتے ہیں اور کھڑا زبر کو زبر پڑھتے ہیں میں نے امام صاحب کو کئی دفعہ کہا ہے کہ اپنا پڑھنا ٹھیک کرو لیکن وہ غور ہی نہیں کرتا اور جماعت والوں کو بھی کئی دفعہ کہا ہے وہ کہتے ہیں بس جی کام چل رہا ہے اب مجبوراً ہم نماز پڑھتے ہیں اگر نہ پڑھیں تو جماعت کا ثواب جاتا ہے نماز تو پڑھتے ہیں دل میں خدشہ رہتا ہے شاید ہوئی یا نہیں ؟ آپ برائے مہربانی اس کا حل جلدی ارسال کریں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس قسم کے امام کی اقتداء میں نماز درست ہے کیونکہ کوئی بھی مسلمان جان بوجھ کر زبر کو کھڑا زبر اور کھڑے زبر کو زبر نہیں پڑھتا حدیث میں ہے رسول اللہﷺ نے فرمایا :
«اَلْمَاہِرُ بِالْقُرْآنِ مَعَ السَّفَرَۃِ الْکِرَامِ الْبَرَرَۃِ ، وَالَّذِیْ یَقْرَأُ الْقُرْآنَ وَیَتَتَعْتَعُ فِیْهِ وَہُوَ عَلَیْهِ شَاقٌ لَه أَجْرَانِ»(مشكوة652/1)متفق علیه واللہ اعلم)
’’جو قرآن کا ماہر ہے وہ نیک عزت والے کا تبوں کے ساتھ ہو گا اور جو قرآن کو پڑھتا ہے اور اس میں رک رک کر پڑھتا ہے اس پر مشقت ہوتی ہے اس کے لیے دو اجر ہیں‘‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب