سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(392) باریک کپڑے میں نماز کا حکم

  • 16392
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 885

سوال

(392) باریک کپڑے میں نماز کا حکم
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا حد سے زیادہ باریک سلکی کپڑے سے سترعورہ ہوجاتا ہےیا نہیں ؟کیا اس طرح کے کپڑے پہننے سے نماز ہوجاتی ہے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگرمذکورہ کپڑا اس قدرباریک اورشفاف ہوکہ اس سے جسم نہ چھپتا ہوتو اس میں مرد کی نماز صحیح نہ ہوگی الایہ کہ اس نے نیچے ناف سے لے کرگھٹنوں تک شلواریا تہہ بند پہن رکھا ہواورعورت کی نماز اس طرح کے کپڑے میں صحیح نہ ہوگی الا یہ کہ اس نے نیچے ایسے موٹے کپڑے پہن رکھے ہوں جو اس کے سارے جسم کو چھپائے ہوئے ہوں۔عورت کے لئے مذ کورہ کپڑے کے نیچے چھوٹی سی شلوارپہننا کافی نہ ہوگا۔مرد کے لئے یہ بھی ضروری ہے کہ اس طرح کہ کپڑے میں نماز پڑھتے ہوئے اس کے پاس کوئی رومال یا کپڑا وغیرہ ایسا بھی ہوجس سے اس نے اپنے کندھوں وغیرہ کو چھپایا ہوکیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ :

«لا يصل احدكم في الثوب الواحد ليس علي عاتقيه منه شيئ »(صحيح منسلم)
''تم میں سے کوئی ایک کپڑے میں اس طرح نماز نہ پڑھے کہ اس کے کندھوں پر کوئی چیزنہ ہو۔''(متفق علیہ)(شیخ ابن بازرحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ :جلد1

صفحہ نمبر 359

محدث فتویٰ

تبصرے