سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(78)جب کسی کو یہ شک پڑ جائے کہ آیا اس نے نماز پڑھی ہے یانہیں ،توکیا کرے؟

  • 16345
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 857

سوال

(78)جب کسی کو یہ شک پڑ جائے کہ آیا اس نے نماز پڑھی ہے یانہیں ،توکیا کرے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب نمازی کو اس بات میں شک پڑجائے کہ آیااس نے نماز ادا کی ہے یا نہیں… تو پھر کیا کرے؟ خواہ یہ شک نماز کے وقت میں ہو یا خارج میں ہو؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب فرض نمازوں میں سے کسی نمازل میں بھی ایک مسلمان کو شک پڑجاے کہ آیا وہ اسے ادا کرچکا ہے یانہیں؟… تو اس پر وجب ہے کہ جلد ازجلد اس کی ادائیگی کر ے کیونکہ حقیقیتاً واجب چیز ابھی اس کے ذمہ ہے لہٰذا اس کے لیے جلدی کرے۔ کیونکہ نبیﷺ  نے فرمایا ہے:

((مَنْ نامَ عن الصَّلاة أونَسِیَھا،فلْیُصلَّھا إذا ذَکَرَھا۔ لا کفَّارة لھا إلاَّ ذلک۔))

’’جو شخص نماز کے وقت سویا ہو تھا یا سے بھول گیا تو اسے چاہیے کہ جب اسے آجائے ، نماز ادا کرے۔ یہی اس کا کفارہ ہے۔‘‘

مسلم پر واجب ہے کہ وہ نماز کا خاصا اہتمام کرے اوثر اس کا بھی کہ وہ باجماعت نماز کی ادائیگی پر حریص ہونا چاہیے او اسے کسی کام میں مشغول نہ ہونا چاہیے جو اسے نماز ہی کو بھلادے کیونکہ نماز ہی اسلام کا ستون اورشہادتین کے بعد اہم فریضہ ہے۔ اللہ سبحانہ وتعالیٰ فرماتے ہیں:

﴿حَافِظُوا عَلَى الصَّلَوَاتِ وَالصَّلَاةِ الْوُسْطَىٰ وَقُومُوا لِلَّـهِ قَانِتِينَ﴿٢٣٨﴾...البقرة

 ’’ تمام نمازوں کی اور بالخصوص درمیانی نماز کی محافظت کرو اور اللہ کے حضور فرمانبردر بن کر کھڑے ہو۔‘‘  (البقرہ: ۲۳۸)

نیز فرمایا:

﴿وَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَآتُوا الزَّكَاةَ وَارْكَعُوا مَعَ الرَّاكِعِينَ ﴿٤٣﴾...البقرة

’’ نماز قائم کرو اور زکوۃ ادا کرو اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو‘‘

(البقرہ: ۴۳)       

اور نبی ﷺ نے فرمایا:

((رأس الأمْرِ الإسلامُ، وعَمُودُه الصَّلاة ،وذِرْوة سَنامِه الجھادُفی سبیلِ اللّہ۔))

’’ امور دین کا اصل اسلام(شہادتین) ہے اور اس کا ستون نماز ہے اوراس کی کوہان کی چوٹی جہاد فی سبیل اللہ ہے۔‘‘ 

نیز آپ ﷺ نے فرمایا:

((بُنِیَ الاسلامُ علی خمس: شھادة أنْ لا إله اللّہُ وأنَّ محمداً رسولُ اللّہ، وإقامِ الصَّلاة، وإیتاء الزَّکاۃ، وصوم رمضانَ، وحجَّ البیت۔))

’’ اسلام کی بنیا د پانچ باتوں پر ہے ۔ یہ شہادت کہ اللہ کے سوا کوی معبود نہیں اور محمدﷺ اللہ کے رسول ہیں اور نماز قائم کرنا اور زکوۃ ادا کرنا  اور رمضان کے روزے رکھنا اور بیت اللہ کا حج کرنا‘‘

اور نماز کی عظمت شان اور ا س کی محافظت کے واجب ہونے پر بہت سی آیات واحادیث موجود ہیں۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ دارالسلام

ج 1

محدث فتویٰ

تبصرے