سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(66)کیا سورج طلوع ہونے پر نماز چاشت جائز ہے؟

  • 16333
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 687

سوال

(66)کیا سورج طلوع ہونے پر نماز چاشت جائز ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جو شخص نماز فجر کے بعد مسجد میں رہے کیا اسے جائز ہے کہ وہ سورج طلوع ہونے پر چاشت کی نماز کی دو رکعت ادا کرلے۔ اس نماز کی ادائیگی کا مشروع اور مسنون وقت کیا ہے؟

صلاح۔س۔ ا۔ منطقہ جنوبیہ


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نماز چاشت کا وقت اس وقت شروع ہوتا ہے جب سورج نیز ہ بھر بلند ہوجائے اورزوال سے قبل تک باقی رہتا ہے اور افضل وقت وہ ہے جب دھوپ تیز ہوجائے۔ نبیﷺ نے اس کے وقت کے متعلق فرمایا:

((صلاة الأوَّابین حینَ ترمُض الفِصَالُ۔))

’’ صلوۃ الووابین کا وقت وہ ہے جب اونٹوں ے بچے اپنے قدموں (ٹاپ) تلے تپش کو محسوس کریں،،

اسے مسلم نے اپنی صحیح میں روایت کیا اور ’’ ترمض‘‘ کے معنی ہیں جب سورج گرمی تیزہوجائے اور فصال، فصیل کی جمع ہے بمعنی اونٹوں کے بچے ۔ اور جوشخض مسجد میں رہے اس کے لیے بھی مستحب یہی ہے کہ جب سورج بلند ہوجائے ، اس وقت دو یا زیادہ رکعتیں ادا کریے۔ کیونکہ اس بار کی حادیث میں یہی بات مذکور ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ دارالسلام

ج 1

محدث فتویٰ

تبصرے