سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(56)جمعہ کے قیام کے لیے ۴۰ آدمی ہونا شرط ہے اور الدعوۃ میں شائع ہو کہ امام اور دو آدمیوں سے جمعہ ہوسکتا ہے۔ ان د ونوں میں تطبیق کیسے ہو سکتی ہے؟

  • 16323
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 718

سوال

(56)جمعہ کے قیام کے لیے ۴۰ آدمی ہونا شرط ہے اور الدعوۃ میں شائع ہو کہ امام اور دو آدمیوں سے جمعہ ہوسکتا ہے۔ ان د ونوں میں تطبیق کیسے ہو سکتی ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں نے کسی کتاب میں پڑھا تھا کہ جمعہ قائم کرنے کی شرائط میں سے ایک یہ ہے کہ چالیس ایسے آدمی ہوں ، جن پر نماز فرض ہو۔ اور آپ کی طرف سے الدعوۃ میں فتوی شائع ہوا کہ ایک امام اور مزید دو آدمی ہوں تو جمعہ قائم کرنا چاہیے ہم ان دونوں باتوںمیں تطبیق کیسے کریں؟

مبارک۔ ع۔ ا


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اہل علم کی ایک جماعت اس شرط کی قائل ہے کہ نماز جمعہ کی اقامت کے لیے چالیس آدمی ہونا چائیں ۔ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ بھی انہیں میں سے ہیں لیکن راجح تر قول یہی ہے کہ چالیس سے کم تر کے لے جمعہ کی اقامت جائز ہے اور آدمیوں میں کم تر تین ہی ہیں۔ جیساکہ اس سے پہلے فتوی کے سوال میں اس ک طرف اشارہ کیا گیا۔ … کیونکہ چالیس آدمیوں کی شرط کے لیے کوئی دلیل موجود ہ نہیں ہے ۔اور جس حدیث میں چالیس آدمیوں کی شرط آئی ہے وہ ضعیف ہے۔ جیساکہ حافظ ابن حرج نے بلوغ المرام میں اس کی وضاحت کی ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ دارالسلام

ج 1

محدث فتویٰ

تبصرے