کیا مؤذن کے لئے یہ جائز ہے۔کہ وہ اقامت کہہ کر نمازیوں کا امام بھی بن جائے؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ہاں یہ جائز ہے کہ ایک ہی شخص اذان واقامت ہی کہے اور اگر مؤذن دیگر نمازیوں کی نسبت قرآن مجید کا زیادہ عالم ہو تو وہ حاضرین کا امام بھی بن سکتا ہے۔جب مقررہ امام موجود نہ ہو اور وہ مؤذن کو اپنا نائب بناجائے تو اس صورت میں بھی مؤذن امامت کرواسکتا ہے اسی طرح مؤذن کو تنخواہ دار امام کے منصب پر فائز کرنا بھی جائز ہے۔(شیخ ابن جبرینؒ)