میں نوجوان لڑکی ہوں۔میرے ہاتھ میں کندھے کے قریب زخم آیا جس کی وجہ سے آپریشن کرانا پڑا۔ڈاکٹر نے مجھے غسل سے منع کیا ہے تاکہ پانی لگنے سے زخم خراب نہ ہو۔لیکن چند دنوں بعد ہی میں اپنے ایام حیض سے فارغ ہوئی اور میں نے غسل کا ارادہ کیا تو حیران وپریشان ہوگئی کہ اب کیاکروں؟کیا اس جگہ کو چھوڑ کرباقی سارے جسم کو دھو لوں؟لیکن مجھے معلوم ہے غسل تو اس صورت میں ہی کامل ہوتا ہے۔ جب تمام اعضاء کو دھویا جائے اور پھر زخم ہے۔ایسی جگہ کے اس نہاتے ہوئے پانی سے بچانا بہت مشکل ہے؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
غسل حیض کے لئے اس حالت میں اپ اپنے جسم کو جس قدر غسل دے سکتی ہیں۔اسے غسل دینالازم ہے ۔زخم پر پٹی رکھ کر باقی جسم کو دھو لو اور اگر اس میں مشقت ہو اور ایسا ممکن نہ ہو تو زخم سے نیچے کے حصے کو جس میں زخم نہیں ہے دھولو۔(شیخ ابن جبرین ؒ)