سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(300) وضوء کرنے وقت چہرے اور ہاتھوں کو صابن سے دھونا

  • 16250
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 938

سوال

(300) وضوء کرنے وقت چہرے اور ہاتھوں کو صابن سے دھونا
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
وضوء کرتے وقت چہرے اور ہاتھوں کو صابن سے دھونے کا کیا حکم ہے؟

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

شرعاً اس بات کا کوئی حکم نہیں کے وضو ء کے لئے چہرے اور صابن کوہاتھوں سے دھویاجائے بلکہ یہ محض تکلف اور تصنع ہے۔اور حدیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

«هلك المتنطعون هلك المتنطعون» (صحيح مسلم)

''تشدد کرنے والے ہلاک ہوگئے تشدد کرنے والے ہلاک ہوگئے''

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ تین بار فرمایا ہاں البتہ ہاتھ میں اگر کوئی میل کچیل وغیرہ ہو اور وہ صابن یا اس طرح کی دیگر پاک اورصاف کرنے والی کسی چیز کے استعمال کے بغیر دور نہ ہوسکتا ہو تو پھر اس کے استعمال میں کوئی حرج نہیں لیکن عام حالات میں بلا ضرورت صابن کااستعمال تکلف اور بدعت ہوگا لہذا استعمال نہ کیا جائے۔(شیخ ابن عثمین ؒ )
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ :جلد1

صفحہ نمبر 300

محدث فتویٰ

تبصرے