ایک شخص نماز ادا کر نے کے لئے پہلی صف میں کھڑا تھا کہ اس کا وضوء ٹو ٹ گیا مگر وہ شخص نما ز میں بد ستور مصروف رہا اور اسے نہ تو ڑا تاکہ وہ پچھلی صفوں کو چیرتا ہو ا اور نما زیوں کے خشوع کو خرا ب کرتا ہوا باہر نہ جا ئے تو اس سلسلہ میں کیا حکم ہے ؟
امید ہے کہ اللہ تعا لیٰ اسے معا ف فر ما ئے گا لیکن واجب یہ ہے کہ جب انسا ن نماز میں بے وضوء ہو جا ئے یا اسے یا د آئے کہ وہ حا لت طہا ر ت میں نہیں تو اسے نماز قطع کر دینی چا ہئے اور وضوء کر نا چا ہئے اور پھر واپس آکر نما ز با جما عت میں شریک ہو جا نا چا ہئے یا د رہے امام کا سترہ متقدیوں کی صفوں کے لئے بھی سترہ ہے لہذا ایسی صورت میں متقدیوں کے آگے سے گزرنے میں کو ئی حر ج نہیں ہا ں البتہ بے وضوء ہونے کی صورت میں آدمی کو اطمینان و سکو ن کے سا تھ صف سے با ہر نکلنا چا ہئے تا کہ نماز ی خلل میں مبتلا نہ ہو ں ۔(شیخ ابن با ز )