سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(249) وضوء میں وسوسہ

  • 16146
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-17
  • مشاہدات : 852

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں جب نما ز کے لئے وضو ء کر تا ہو ں تو یہ محسوس کر تا ہو ں کہ آلہ تنا سل سے کو ئی چیز نکل رہی ہے تو کیا اس کے یہ معنی ہیں کہ میں نا پاک ہو گیا ہو ں یا نہیں ؟ اور کیا میں جب نما ز پڑھتے ہو ئے ایسا محسوس کر وں تو میری نما ز با طل ہو جا ئے گی یا نہیں ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نما ز ی کے لئے یہ محسوس کر نے سے کہ اس کی دبر یا قبل سے کو ئی چیز خا رج ہو رہیں ہے ۔ وضوء با طل نہیں ہو تا اور اس احسا س کی طرف توجہ نہ کی جا ئے کیو نکہ یہ شیطا نی وسوسہ ہے صحیح حدیث سے ثا بت ہے کہ کر یم نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اس طرح صورت حا ل کے با ر ے م سوا ل کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم  نے فر ما یا :

«لا ينصرف حتي يسمع صوتا اويجد ريحا »(صحیح بخا ری کتا ب الوضوء )(ح:137)

"اس وقت تک نما ز سے نہ ہٹے جب تک آواز نہ سن لے یا بد بو نہ محسو س کر لے ۔"

البتہ جب کہ نماز ی کو یقین نہ ہو جا ئے کہ ہو ا یا پیشا ب وغیرہ خا ر ج ہو ا ہے تو فساد طہا رت کی وجہ سے اس کی نما ز باطل ہو جائے گی اسے وضوء اور نما ز کو دوہرا نا ہو گا ۔ (شیخ ابن باز)
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ :جلد1

صفحہ نمبر 268

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ