سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(146)مؤذن و امام صحابہ کرام بیت المال سے تنخواہ لیتے تھے؟

  • 16135
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1147

سوال

(146)مؤذن و امام صحابہ کرام بیت المال سے تنخواہ لیتے تھے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

زمانہ رسالت میں اکثر صحابہ غیر صحابہ ملکوں میں امیر بناکر بھیجے جاتےتھے کیا وہ ملکی ومذہبی (جس میں امامت کاکام بھی سپرد تھا ) دونوں خدمت کےلیے بیت المال سےتنخواہ  لیا کرتےتھے ۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

زمانہ رسالت میں جن صحابہ کوکسی مقام میں عامل بناکر بھیجا گیا تھا ،ان کوبیت المال سےبغیر شرط وتعیین کےان کی ضروریات کے مطابق اس قدر ملتاتھا ، جس سے ان کاکا چل جاتا ، اور وہ بھی خاص امامت کےمقابلہ میں نہیں ،جیسا کہ سائل خیال کررہا ہے۔( محدث دہلی 1941ء )

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ شیخ الحدیث مبارکپوری

جلد نمبر 1

صفحہ نمبر 237

محدث فتویٰ

تبصرے