سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(121) جو پابند جماعت نہ ہو ایسے شخص کو کیا امام بنانا جائز ہے؟

  • 16110
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 844

سوال

(121) جو پابند جماعت نہ ہو ایسے شخص کو کیا امام بنانا جائز ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 جو پابند جماعت نہ ہوایسے شخص کوکیا امام بنانا جائز ہےاور جوبنائے اس کاکیاحکم ہے؟رفیق احمد ،دہلی ) 


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ایسے شخص کوقصدا ً امام بنانا کراہت وقباحت سے خالی نہیں جماعت کےساتھ نمازاداکرنے کوفرض عین (الیه یمیل قلبی ) کہنے والوں کےنزدیک تواس کوکراہت ظاہرہےکہ وہ شخص تارک فرض ہے۔ جولوگ جماعت کوواجب علی الکفایۃ کہتےہیں(حنفیہ ، مالکیہ ، شاقعیہ ) ان کےنزدیک بھی ایسے شخص کوامام بنانا خلاف اولی ہے۔ ارشاد ہے: ’’ اجعلوا ائمتکم خیارکم   ،، (حدیث  : سنن دارقطنی :2؍88ومرعاۃ المفاتیح 4؍ 61 .) ( محدث دہلی ج : 10ش:6،رمضان 1361ھ؍اکتوبر1942)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ شیخ الحدیث مبارکپوری

جلد نمبر 1

صفحہ نمبر 220

محدث فتویٰ

تبصرے